آئی ایم ایف نے اسپیشل پے اسکیل (SPS) پر کام کرنے والے افسران کے اثاثے عوام کے سامنے لانے کی نئی شرط عائد کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاق کے بعد اب تمام صوبائی افسران کے اثاثوں کی تفصیلات بھی عوامی سطح پر ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کی تجویز کے تحت اثاثوں کے اعلان کا دائرہ اسپیشل پے اسکیل کے افسران تک بڑھایا جا رہا ہے، جس کے لیے دوسرے مرحلے میں عملی اقدامات کیے جائیں گے۔ اس فیصلے کے تحت وفاقی اور صوبائی سطح پر ایس پی پی ایس پر تعینات تمام افسران کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹرز، لیگل ایڈوائزرز، پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور اسپیشل ایکسپرٹس کو بھی اپنے مالی اثاثے ظاہر کرنے کی پابندی ہوگی۔ اسپیشل پے اسکیل پر کام کرنے والے افسران کے لیے ایک نیا میکنزم تیار کیا جائے گا جس کے ذریعے وہ سرکاری افسران کی طرح اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان حالیہ مذاکرات میں عوام پر اضافی ٹیکسوں کے بجائے ٹیکس ہدف میں کمی پر پیشرفت ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے 150 ارب روپے کا ٹیکس ٹارگٹ کم کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے، جس سے منی بجٹ کے خطرات فی الحال ٹل گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






