لاہور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم اور دیگر اہم سیاسی معاملات پر مشاورت کے لیے اپنا لاہور کا مجوزہ دورہ منسوخ کر کے اسلام آباد روانگی اختیار کر لی۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان آج لاہور پہنچنے والے تھے، جہاں آئمہ مساجد کے حکومتی وظائف کے خلاف حکمتِ عملی سے متعلق ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہونا تھا۔ تاہم انہوں نے اچانک یہ دورہ منسوخ کر دیا اور اسلام آباد میں پارٹی قیادت اور اتحادی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے روانہ ہو گئے۔ جے یو آئی (ف) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے دورہ پنجاب کے دوران چنیوٹ اور ملتان میں طے شدہ پروگراموں میں شرکت کی، مگر لاہور میں چوہدری شجاعت حسین سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں منسوخ کر دیں۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ تیار کر لیا ہے۔ ترمیم کے تحت آئین کے بعض آرٹیکلز میں تبدیلی کی تجویز دی گئی ہے جن میں آرٹیکل 160 اور شق 3-اے میں ترمیم شامل ہے۔ اس کے علاوہ اٹھارویں ترمیم کے شیڈول دو اور تین میں بھی تبدیلی کی تجویز دی گئی ہے تاکہ تعلیم اور آبادی کے محکمے دوبارہ وفاق کے دائرہ اختیار میں لائے جا سکیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے متعلق آرٹیکل 213 میں ترمیم اور آرٹیکل 191-اے کو ختم کر کے نیا آرٹیکل شامل کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔ مزید یہ کہ ججوں کے تبادلے سے متعلق آرٹیکل 200 میں تبدیلی اور نئی آئینی عدالتوں کے قیام پر بھی غور کیا جا رہا ہے، جبکہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کی تجویز بھی مجوزہ مسودے کا حصہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں
							
	




