27 ویں آئینی ترمیم: بلاول کے انکشاف پر بیرسٹر علی ظفر کا ردعمل

اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے 27ویں آئینی ترمیم سے متعلق بیان پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے سخت ردعمل دیا ہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں کہا کہ افسوس ہے، جب بھی حکومت سے آئینی ترمیم کے بارے میں پوچھا گیا تو ہمیشہ یہی کہا گیا کہ ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ مگر بلاول بھٹو زرداری کے حالیہ ٹوئٹ نے حکومت کے بیانات کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام سے سچ چھپا رہی ہے، مجوزہ ترمیم کے ذریعے صدارتی اختیارات میں تبدیلی کی جا رہی ہے۔ علی ظفر کے مطابق ترمیمی پیکج میں این ایف سی ایوارڈ کے طریقہ کار میں ردوبدل، صوبوں کے اختیارات میں کمی، اور ایک نئی آئینی عدالت کے قیام کی تیاری شامل ہے۔

گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد صدر آصف زرداری اور ان سے ملاقات کے لیے آیا تھا اور 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے پیپلز پارٹی کی حمایت مانگی گئی۔ بلاول بھٹو کے مطابق اس ترمیمی پیکج میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی، ججوں کے تبادلوں کا اختیار، این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کے خاتمے کی تجویز، اور آرٹیکل 243 میں ترمیم شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مجوزہ ترمیم کے ذریعے تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات دوبارہ وفاق کو منتقل کرنے اور الیکشن کمیشن میں تعطل کے خاتمے کے اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close