علی امین گنڈاپور کا مستعفی ہوتے وقت دو ٹوک پیغام

پشاور: خیبر پختونخوا کے مستعفی وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جمہوری عمل کا مذاق نہ بنایا جائے، اب تک جو کچھ ہو رہا ہے اسے مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سے کہتا ہوں، بہت ہوچکا ہے۔

کے پی اسمبلی میں نئے وزیرِاعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے محمد سہیل آفریدی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ 19 ماہ میں جو کچھ کیا، وہ سب ریکارڈ پر ہے۔ ہماری حکومت آئی تو خزانے میں صرف 18 دن کی تنخواہ تھی، آج 218 ارب روپے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو فنڈز نہیں دیے، لیکن ان کے حلقوں میں عوامی مفاد کے منصوبے ضرور لگائے۔ خطے کے وسائل سے حاصل رقم عوام پر خرچ ہونی چاہیے۔

علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ وہ بانیٔ پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ بانیٔ پی ٹی آئی نے ہماری نسلوں کے لیے قربانیاں دی ہیں اور وہ ہمارے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ دہشت گردی اور معاشی بحران جیسے چیلنجز پر توجہ دینا ضروری ہے۔ “آؤ، مل بیٹھ کر حالات کا حل تلاش کریں،” انہوں نے کہا۔ علی امین گنڈاپور نے اسرائیل کے اقدامات کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے۔

دوسری جانب، کے پی اسمبلی اجلاس کے دوران ان کی آمد پر حکومتی اراکین نے کھڑے ہوکر استقبال کیا، جبکہ اپوزیشن اراکین ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ واضح رہے کہ وزارتِ اعلیٰ کے منصب کے لیے چار امیدوار میدان میں ہیں، اور نئے وزیرِاعلیٰ کے انتخاب کے لیے 73 ووٹ درکار ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close