فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے گریڈ سترہ سے بائیس تک کے سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے قواعد میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ یہ ترمیم وفاقی، صوبائی حکومتوں، خود مختار اداروں اور کارپوریشنز کے ملازمین پر لاگو ہوگی تاکہ شفافیت اور انتظامی امور کو بہتر بنایا جا سکے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت اب ان افسران کو اپنے اثاثے ظاہر کرنا ضروری ہوں گے۔ نئی تعریف کے مطابق صرف گریڈ سترہ اور اس سے اوپر کے افسران کو پبلک سرونٹس شمار کیا جائے گا جبکہ نیب آرڈیننس کے تحت مستثنیٰ افراد شامل نہیں ہوں گے۔ متعلقہ اداروں سے سات دن میں آراء طلب کی گئی ہیں اور مقررہ وقت کے بعد موصولہ تجاویز قبول نہیں کی جائیں گی۔ اس ترمیم کا مقصد اثاثوں کے تبادلے کے نظام کو مؤثر بنانا اور شفافیت بڑھانا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں