پیپلز پارٹی کاپارلیمنٹ میں حکومت سےتعاون نہ کرنےکافیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت اور اس کی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ میں وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

پارلیمنٹ میں عدم تعاون کا اعلان:

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے واضح کیا ہے کہ جب تک اس کے تحفظات دور نہیں کیے جاتے، وہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں حکومت کی قانون سازی میں حمایت نہیں کرے گی۔

پیپلز پارٹی آج سے شروع ہونے والی پارلیمانی کارروائی میں بھی حصہ نہیں لے گی۔

قیادت کی جانب سے پارلیمنٹیرینز کو کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں، اور ہدایت ملنے تک پارٹی ارکان حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے۔

سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج سے دوبارہ شروع ہو رہے ہیں۔

قومی اسمبلی کا اجلاس 10 اکتوبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے وفاقی حکومت کے ساتھ جاری معاملات میں پیش رفت نہ ہونے پر یہ ردعمل سامنے آیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق متعدد معاملات پر مشاورت کے باوجود حکومت نے پیپلز پارٹی کے تحفظات دور نہیں کیے، جس کے باعث پارلیمان میں عدم تعاون کی پالیسی اختیار کی گئی ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے یہ اقدام حکومت کے لیے پارلیمانی سطح پر مشکلات پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر قانون سازی کے معاملات میں۔

یہ صورت حال حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی کا پیش خیمہ بن سکتی ہے، اگر بروقت مفاہمت نہ ہو سکی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close