آئی ایم ایف کا نیا اہم مطالبہ سامنے آگیا

قرض پروگرام کے دوسرے جائزہ مذاکرات میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے ایف بی آر کورٹ کیسز جلد کلئیر کرانے کا مطالبہ سامنے آ گیا۔

اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان قرض پروگرام کے دوسرے جائزہ مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات میں پاکستان کی معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف وفد کو ٹیکس کا ہدف حاصل نہ ہونے کی وجوہات اور ریونیو شارٹ فال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ایف بی آر کورٹ کیسز جلد کلئیر کرانے کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے ، ایف بی آر سُپر ٹیکس کیسز کلئیر ہونے پردو سو ارب روپے ریکوری کیلئے پرامید ہے۔

ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے پلان میں انفورسمنٹ اقدام اور سُپر ٹیکس کیسز کا فیصلہ شامل ہے۔

آئی ایم ایف وفد کو سیلاب کے باعث 60 ارب روپے ٹیکس نقصانات کے ابتدائی تخمینہ سے آگاہ کر دیا گیا اور ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف سے ٹیکس ہدف میں ریلیف بھی مانگ لیا مگر وفد نے کوئی حتمی جواب نہیں دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کورٹ کیسز کا فیصلہ ایف بی آر حق میں نہ ہوا تو دو سو ارب روپے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔

مذاکرات میں نئے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ صوبوں کو آبادی کے لحاظ سے محاصل کا کوٹہ 82 فیصد سے کم کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

اس کے علاوہ فِسکل ڈویلپمنٹ میٹنگ میں گزشتہ مالی سال کی کارکردگی پر بھی وفد کو آگاہ کیا گیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق آج آئی ایم ایف وفد کے ساتھ پاور سیکٹر سمیت دیگر وزارتوں کے اہم مذاکرات ہوں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close