پنجاب کے تین لاکھ سے زائد اساتذہ کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے، کیونکہ صوبائی محکمہ تعلیم بائیس ستمبر سے اوپن میرٹ پر اساتذہ کے تبادلوں پر عائد پابندی ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔ اس فیصلے سے اُن ہزاروں اساتذہ کو ریلیف ملنے کا امکان ہے جو طویل عرصے سے دور دراز علاقوں میں تعینات ہیں اور اپنے گھروں کے قریب اسکولوں میں تبادلے کے منتظر ہیں۔ اوپن میرٹ پر تبادلوں کا یہ عمل دو سال بعد دوبارہ کھولا جا رہا ہے، جو اساتذہ کی ایک دیرینہ مطالبے کی تکمیل بھی ہے۔
ذرائع کے مطابق اوپن میرٹ پر تبادلوں کے آغاز کا فیصلہ اساتذہ کی فلاح، سہولت اور بہتر تدریسی ماحول کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا جا رہا ہے۔ اساتذہ کو اکثر یہ شکایت رہتی ہے کہ وہ طویل فاصلے طے کر کے اسکول پہنچتے ہیں، جس سے نہ صرف ان کی صحت متاثر ہوتی ہے بلکہ تدریسی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اگر اوپن میرٹ پر تبادلوں کی اجازت دے دی جاتی ہے تو اس سے خاص طور پر خواتین اساتذہ، بزرگ اساتذہ اور وہ اساتذہ جن کے اہل خانہ شہروں میں مقیم ہیں، کو گھریلو اور پیشہ ورانہ زندگی میں بہتر توازن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے تبادلے کا عمل مکمل طور پر شفاف، آن لائن اور میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا تاکہ کسی قسم کی سفارش یا اقربا پروری کا راستہ بند کیا جا سکے۔ اس فیصلے سے نہ صرف اساتذہ کو سہولت ملے گی بلکہ تعلیمی نظام کی کارکردگی اور طلبہ کی تعلیمی کارکردگی پر بھی مثبت اثر پڑے گا، کیونکہ جب ایک استاد ذہنی سکون کے ساتھ قریبی اسکول میں فرائض انجام دیتا ہے تو وہ زیادہ بہتر انداز میں تعلیم دے سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں