6 ستمبر 1965ء کی صبح دشمن نے جب پاکستان کی سرحدوں پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی، تو پاک فضائیہ پہلے ہی سے تیار تھی۔ لیکن سوال یہ ہے کہ شام کے وقت ایسا کیا ہوا جس نے بھارتی فضائیہ کو ہلا کر رکھ دیا؟
اصل کہانی پٹھان کوٹ کے اس بڑے فضائی حملے سے جڑی ہے، جس کی قیادت نمبر 19 اسکواڈرن کے اسکواڈرن لیڈر سجاد حیدر کر رہے تھے۔ یہ وہی اسکواڈرن ہے جسے آج دنیا “کوبرا اسکواڈرن” کے نام سے جانتی ہے۔ صرف 8 ایف 86 سیبر طیاروں نے شام 5 بجکر 5 منٹ پر بھارتی فضائیہ کے سب سے خطرناک سمجھے جانے والے ہوائی اڈے پٹھان کوٹ پر دھاوا بولا۔ سوال یہ ہے کہ محض چند منٹوں میں ایسا کیا ہوا کہ دشمن کے جدید مگ-21 اور مسٹئیر-4 طیارے زمین بوس ہو گئے؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ فلائٹ لیفٹیننٹ محمد اکبر نے اضافی گولہ بارود کے ساتھ مزید حملے کی اجازت مانگی اور پھر دشمن کے محفوظ سمجھے جانے والے طیارے کو بھی نشانہ بنایا۔ فلائٹ لیفٹیننٹ باسط اور فلائٹ لیفٹیننٹ سرور نے 8 ہزار پاؤنڈ وزنی بم برسائے اور بھارتی ایئر بیس کو تہس نہس کر دیا۔ حیران کن طور پر، یہ سارا آپریشن بھارتی فضائیہ کی کسی مزاحمت کے بغیر مکمل ہوا۔ اس حملے کے بعد بھارتی مگ-21 طیارے گراؤنڈ کر دیے گئے اور پاک فضائیہ کی اس کارروائی نے نہ صرف جنگ کا نقشہ بدلا بلکہ پاکستانی قوم کے حوصلے بھی بلند کر دیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں