ہماری جسم کا زیادہ تر حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور پانی کی کمی یعنی ڈی ہائیڈریشن سے کئی طبی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
برطانیہ کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کم پانی پینے سے جسم میں تناؤ بڑھانے والا ہارمون کورٹیسول زیادہ فعال ہو جاتا ہے، جو دل کی بیماریوں، ذیابیطس اور ذہنی دباؤ کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ تحقیق میں کم پانی پینے والے افراد میں کورٹیسول کی سطح پچاس فیصد زیادہ پائی گئی، جبکہ ان کے پیشاب کی رنگت گہری ہوتی ہے جو ڈی ہائیڈریشن کی نشانی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ خواتین کو روزانہ دو اور مردوں کو ڈھائی لیٹر پانی پینا چاہیے تاکہ جسم تناؤ سے بہتر مقابلہ کر سکے اور صحت برقرار رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں