الشفاء ٹرسٹ ہاسپٹل میں پاکستان کے پہلے تھائرائڈ آئی کلینک کا آغاز

الشفاء ٹرسٹ ہاسپٹل میں پاکستان کے پہلے تھائرائڈ آئی کلینک کا آغاز۔ میجر جنرل(ر) رحمت خان نے افتتاح کیا

راولپنڈی – الشفاء ٹرسٹ آئی ہاسپٹل راولپنڈی میں پاکستان کے پہلے تھائرائڈ آئی کلینک کا افتتاح کر دیا گیا ہے جس سے لاکھوں افرا دکو فائدہ پہنچے گا۔ کلینک کا افتتاح الشفاء ٹرسٹ کے صدر جنرل رحمت خان نے کیا جس میں آنکھوں اور ہارمونز کے ماہرین بہتر انداز میں عوام کا علاج کر سکیں گے۔

 

 

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جنرل رحمت خان نے کہا کہ اس کلینک میں تھائرائڈ سے متعلق آنکھوں کےامراض میں مبتلا افرا کا علاج ہو گا ۔بیماری کی بروقت تشخیص اور باقاعدہ نگرانی انتہائی اہم ہے کیونکہ وقت پر علاج پیچیدگیوں کے خطرے کو بہت حد تک کم کر سکتا ہے۔ پاکستان میں تیس سے پانچ فیصد افراد اس بیماری سے متاثر ہیں جن میں اکثریت خواتین کی ہےجس کا مطلب ہے کہ تقریباً 14 ملین پاکستانی اس بیماری کے شکار ہیں۔

ڈاکٹر طیب افغانی نے بتایا کہ علاج کی لاگت زیادہ ہے سرجری پر ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے لگ سکتے ہیں جبکہ عام ادویات کی قیمت 5,000 سے 7,000 روپے کے درمیان ہے۔جدید ترین دوا جو صرف امریکہ میں دستیاب ہے، 16,000 سے 17,000 ڈالر کی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی تنظیموں کے تعاون سے عوام کو مہنگی ادویات مفت یا سستے داموں فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔نئے کلینگ سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے رہائشی مستفید ہو سکتے ہیں جبکہ بلوچستان، اندرون سندھ اور خیبر پختونخوا کے کچھ علاقوں کے مریضوں کو یہاں پہنچنے کے لیے طویل سفر کرنا ہو گا۔

پروفیسر افغانی نے بتایا کہ الشفاء ٹیلی میڈیسن سروسز اور موبائل کلینک کے ذریعے دور دراز علاقوں میں علاج فراہم کرے گا اور عوام کو آگاہ بھی کیا جائے گا۔ یہ اقدامات دور دراز علاقوں میں ڈاکٹروں کی تربیت کے ساتھ تشخیص کی شرح میں بہتری اور علاج کے معیار کو بہتر کریں گے۔انہوں نے خبردار کیا کہ تمباکو نوشی بصارت کے مسائل کا شکار ہونے والے افراد کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے لیکن عوامی آگاہی کم ہے۔ عوام وک تمباکو نوشی کے خطرات خطرات اور ماہرین سے بروقت علاج کی اہمیت کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔

اعداد و شمار کے مطابق، تھائرائڈ آئی ڈیزیز مختلف ممالک میں 100,000 میں سے 5 سے 16 نئے افراد کو متاثر کرتی ہے ۔ خواتین میں یہ مردوں کے مقابلے میں تین سے پانچ گنا زیادہ عام ہے۔ امریکہ میں ہر 100,000 میں سے تقریباً 250 افراد متاثر ہیں، جبکہ یورپ میں یہ تعداد 90 سے 155 اور ایشیا میں 100 سے 300 کے درمیان ہے۔ تقریباً 20 فیصد افراد کو شدید اور درمیانے درجہ کا عارضہ ہوتا ہے جبکہ باقی مریضوں کے عارضے کو معمولی سمجھا جاتا ہے۔ یہ بیماری عموماً 35 سے 60 سال کی عمر کے بالغ افراد کو متاثر کرتی ہے اور بچوں میں نایاب ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close