گاڑیوں پر سخت شرائط، نئے معیار نافذ

اسلام آباد: گاڑی خریدنے کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خبر سامنے آگئی۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر امپورٹڈ گاڑیوں پر سخت شرائط عائد کرتے ہوئے سیفٹی اور کوالٹی اسٹینڈرڈز 17 سے بڑھا کر 62 کر دیے ہیں، جو یکم اکتوبر 2025 سے نافذ ہوں گے۔

وزارت صنعت و پیداوار کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ نئے قواعد صرف امپورٹڈ گاڑیوں پر فوری طور پر لاگو ہوں گے جبکہ مقامی تیار گاڑیوں پر یہ قوانین مرحلہ وار نافذ کیے جائیں گے۔ مقامی گاڑیوں پر ابتدائی طور پر 6 نئے اسٹینڈرڈز یکم جولائی 2026 سے لاگو کیے جائیں گے۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ چھوٹی گاڑیاں، بڑی گاڑیاں اور کمرشل گاڑیاں سب 62 معیار پر پورا اترنے کی پابند ہوں گی۔ تمام امپورٹڈ گاڑیوں کے لیے ماحول، سیفٹی، معیار اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ سرٹیفکیٹس لازمی قرار دیے گئے ہیں۔

گاڑیوں کی امپورٹ صرف کمرشل امپورٹرز کے ذریعے ممکن ہوگی۔ جاپان سے گاڑی لانے کے لیے جاپان آٹو میٹو اپریزل انسٹیٹیوٹ اور جاپان ایکسپورٹ وہیکل انسپیکشن سینٹر کا سرٹیفکیٹ لازمی ہوگا، کوریا کے لیے کورین ٹیسٹنگ لیبارٹری اور چین کے لیے چائنا آٹومیٹو انجینئرنگ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی تصدیق درکار ہوگی۔ پاکستان میں انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ ایگزامین اور ویری فکیشن کا عمل مکمل کرے گا۔

نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تباہ حال، حادثے کی شکار، یا ٹیمپرڈ مائلیج والی گاڑیاں امپورٹ نہیں کی جا سکیں گی۔ اسی طرح گاڑی کی لائٹس، شیشے، ایئربیگ اور دیگر اہم حصوں کی جانچ لازمی ہوگی۔ ناقص یا پھٹے ٹائر، غائب انجن/چیسز نمبر اور ماحولیاتی معیار پر پورا نہ اترنے والی گاڑیاں بھی درآمد کے قابل نہیں ہوں گی۔الیکٹرک گاڑیوں کے لیے علیحدہ معیارات مقرر کیے گئے ہیں جن میں بیٹری کی لائف، کارکردگی، پائیداری، چارجنگ اسٹینڈرڈ اور ری سائیکلنگ شامل ہیں۔

مزید یہ کہ امپورٹڈ گاڑیوں کی پوسٹ شپمنٹ انسپیکشن لازمی ہوگی جو تھرڈ پارٹی کے ذریعے کرائی جائے گی اور اس کے اخراجات امپورٹر برداشت کرے گا۔ وزارت صنعت و پیداوار نے واضح کیا ہے کہ ناقص کوالٹی، کمزور کارکردگی یا ماحولیاتی معیارات پر پوری نہ اترنے والی کسی بھی گاڑی کی درآمد پر مکمل پابندی ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close