پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (PIDE) نے ملک کی آٹو انڈسٹری پر ٹیرف اصلاحات کے اثرات سے متعلق رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں مستقبل قریب میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی اور کار اونرشپ میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت کے مجوزہ 5 سالہ ٹیرف ریفارم پلان کے تحت کسٹمز ڈیوٹی کے اسٹرکچر میں نمایاں تبدیلیاں متوقع ہیں۔ اوسط ٹیرف ریٹ 19 فیصد سے گھٹ کر 9.5 فیصد تک آ سکتا ہے، جب کہ گاڑیوں کی درآمد پر موجودہ 20 فیصد ٹیرف کم ہو کر 15 فیصد رہ جائے گا۔ اس کے علاوہ استعمال شدہ گاڑیوں پر لگنے والے اضافی سرچارجز کو 2030 تک مرحلہ وار ختم کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔
تحقیق کے مطابق، ان اصلاحات سے آٹو انڈسٹری میں کچھ موجودہ ملازمتیں متاثر ہو سکتی ہیں، تاہم نئی نوکریوں اور کاروباری مواقع پیدا ہونے کا امکان بھی روشن ہے۔ صارفین کو بہتر انتخاب، زیادہ دستیابی اور کم قیمتوں کی سہولت حاصل ہوگی، جس سے مجموعی طور پر کار مارکیٹ میں مسابقت بڑھے گی۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کمزور برانڈز کیلئے یہ تبدیلیاں چیلنج بن سکتی ہیں، جبکہ بڑی عالمی کمپنیاں فائدے میں رہیں گی۔ تاہم گاڑیوں کی درآمد میں اضافے سے زرمبادلہ کے ذخائر اور ملکی کرنسی پر دباؤ پڑنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
PIDE نے زور دیا ہے کہ اگر اصلاحات کا تسلسل برقرار نہ رکھا گیا اور پالیسیوں کو بار بار تبدیل کیا گیا تو یہ اقدامات فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ رپورٹ میں برآمدات کو بڑھانے پر بھی زور دیا گیا ہے تاکہ بیرونی شعبے میں متوازن ترقی ممکن ہو سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں