اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے میں سہولت کاری کرنے والے دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ انٹیلی جنس بیورو اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ کارروائی میں ٹی ٹی پی، فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے دہشتگرد سیل کے چار ارکان کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹی ٹی پی کمانڈر سعید الرحمان عرف “داد اللہ” نے ٹیلی گرام کے ذریعے اپنے نیٹ ورک کو اسلام آباد میں حملہ کرنے کا حکم دیا۔ تفتیش کے دوران خودکش بمبار کے ہینڈلر ساجد اللہ عرف “شینا” نے حملے کی مکمل منصوبہ بندی کا اعتراف بھی کرلیا۔ تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ داد اللہ نے ساجد اللہ کو خودکش بمبار عثمان عرف “قاری” کی تصاویر بھیجیں تاکہ وہ اسے پاکستان میں ریسیو کرسکے۔ عثمان عرف “قاری” کا تعلق شینواری قبیلے سے تھا اور وہ ننگرہار، افغانستان کا رہائشی تھا۔
مزید انکشاف ہوا کہ ساجد اللہ نے داد اللہ کی ہدایت پر پشاور سے خودکش جیکٹ حاصل کی اور اسے اسلام آباد منتقل کیا۔ حملے کے روز اسی نے عثمان عرف “قاری” کو جیکٹ پہنائی، جبکہ افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی کی اعلیٰ قیادت مسلسل اس نیٹ ورک کو رہنمائی فراہم کرتی رہی۔ یاد رہے کہ تین روز قبل اسلام آباد کی ضلع کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






